اعلی درجے کی تلاش
کا
7089
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2011/09/22
 
سائٹ کے کوڈ fa5985 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 16923
گروپ Exegesis
سوال کا خلاصہ
اسمائے الھی کے بارے میں ملائکه کی لاعلمی کیسے ان کے بلند مقام کے موافق ھے؟
سوال
سوره بقره کی آیت نمبر ۲۰ سے ۲۳میں ارشاد ھوتا ھے: "اے رسول! اس وقت کو یاد کرو جب تمھارے پروردگار نے ملائکه سے کھا که میں زمین میں اپنا خلیفه بنانے والاھوں اور انھوں نے کھا که کیا اسے بنائے گا جو زمین میں فساد برپا کرے اور خون ریزی کرے جبکه ھم تیری تسبیح اور تقدیس کرتے ھیں؟" تو ارشاد ھوا که "میں وه جانتا ھوں جو تم نھیں جانتے ھو۔" اس کے بعد ارشاد ھوتا ھے:" اور خدا نے آدم کو تمام آسماء کی تعلیم دی اور پھر ان سب کو ملائکه کے سامنے پیش کرکے فرمایا که ذرا تم ان سب کے نام تو بتاﺆ اگر تم اپنے خیالی استحقاق میں سچے ھو۔ ملائکه نے عرض کی که ھم تو اتنا ھی جانتے ھیں جتنا تونے بتایا ھے که تو صاحب علم بھی ھے اور صاحب حکمت بھی ۔ ارشاد ھوا که آدم! اب تم انھیں با خبر کرو۔ تو جب آدم نے فرمایا که کیا میں نے تم سے نه کھا تھا که میں آسمان و زمین کے غیب کو جانتا ھوں اور جو کچھ تم ظاھر کرتے ھو یا چھپاتے ھو سب کو جانتا ھوں؟"
انسان کی خلقت سے پھلے، ملائکه کیسے مستقبل کے بارے میں علم رکھتے تھے که انسان زمین میں فساد برپا کرے گا، لیکن اسمائے الھی کے بارے میں لاعلم تھے۔ کیا ملائکه امر الھی کے مطیع اور فرماں بردار نھیں ھوتے ھیں؟ تو انھوں نے خدا کے کلام پر کیوں اپنی رائے ظاھر کی۔ اور خدا وند متعال نے یه فرشتوں کی عدم موجودگی میں کیسے آدم {ع} کو اسمائے الھی سکھائے؟ که جب ان کے حضور میں اس سے سوال کرے، تو انسان اپنی لاعلمی کی وجه سے شرمنده نه ھو! جب خداوند متعال نے خود انسان کو اسماء سکھائے تھے تو وه کیسے اس پر فخر و مباھات کرسکتا ھے اور کهه سکتا ھے که اب آپ جان چکے هیں که میں آسمانوں اور زمین کے غیب کو جانتا ھوں۔ کیونکه اگر یه اسماء فرشتوں کو سکھائے ھوتے تو وه بھی اس کام کو نبھا سکتے تھے؟
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا