اعلی درجے کی تلاش
کا
5547
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2009/03/01
 
سائٹ کے کوڈ ur4640 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 4322
سوال کا خلاصہ
وه جنب شخص جو حمام سے بغیر غسل کئے باھر آتا ھے کیا اس کا بدن نجس ھے؟
سوال
وه جنب شخص جو بغیر غسل کئے حمام سے باھر آتا ھے ، جب کھ اس نے عین النجاسۃ کو اپنے سے دور کیا ھے۔ اس کا حکم کیا ھے؟ کیا اس کا پورا بدن نجس ھے اور کیا وه تولیھ جس سے اس نے اپنا بدن خشک کیا ھے نجس ھوگیا ھے؟
ایک مختصر

سوال کا جواب دینے سے پھلے، اس نکتھ کی یاد آوری ضروری ھے کھ جنابت سے مراد، پورے بدن کا عین النجس سے نجس ھونا نھیں ھے۔ بلکھ جنابت ایک معنوی قسم کی نجاست ھے۔ پس جنابت میں فقط اتنا ھی حصھ نجس ھے جس میں منی لگی ھوئی ھو نھ کھ پورا بدن۔ اور وه حصھ بھی دھونے اور عین نجاست کے زایل ھونے سے پاک ھوتا ھے۔ مثال کے طور پر اگر جنب اپنے ھاتھه کو قلیل پانی میں رکھے تو جب تک اس کے هاتھه کو نجاست نه لگی ھو وه آبِ قلیل  نجس نھیں ھوتا ۔

پس جو شخص جنب ھے اور وه حمام بھی گیا ھے لیکن غسل جنابت نھیں کیا ھے ، اگر منی کی نجاست اس کے بدن پر نھیں ھے اور اسے دور کر دیا ھے تو اس کا بدن اور تولیھ نجس نھیں ھے۔ لیکن جنابت برطرف ھونے کیے لئے اس کو غسل کرنا لازمی ھے۔[1]

دوسرے الفاظ میں؛ انسان سے منی کا خارج ھونا اس کے جنابت اور اس کے نجس ھونے کا سبب بنتا ھے، اسی طرح ممکن ھے کھ کسی شخص پر غسل جنابت واجب ھوجائے لیکن وه نجس نھ ھو ، جیسے کھ وه ھمبستری کرے اور اس سے منی خارج  نھ ھو۔  لھذا اس کو دونوں نجاستیں زایل کرنے کے لئے اقدام کرنا ھے۔

منی سے پاک ھونے کا طریقھ یھ ھے کھ اس کو پانی سے دھولین اور جنابت سے پاک ھونے کا طریقھ یھ ھے کھ غسل جنابت انجام دیں۔



[1]  امام خمینی ، استفتائات ، ص ۵۵ ، س ۱۲۲، تحری الوسیلۃ ، ج ۱ ص ۳۵۱۔

تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا