حضرت موسیٰ علیه السلام کے بارے میں هماری احادیث کے منابع میں یوں آیا هے که حضرت موسی علیه السلام اپنی فطری موت سے اس دنیا سے چلے گئے هیں- حضرت عزرائیل {ع} حضرت موسی علیه السلام کی خدمت میں حاضر هوئے، سلام کیا اور ان سے کها که : میں خدا کے حکم سے آپ کی روح قبض کرنے کے لیے آیا هوں- حضرت موسی علیه السلام کی روح قبض کرنے کے بعد حضرت عزرائیل انسان کی صورت میں ظاهر هوئے اور حضرت موسی بن عمران {ع} کے لیے "تیّه" نامی جگه پر قبر کھودی- اس کے بعد منادی نے آسمان سے فریاد بلند کی که حضرت موسی وفات پا گئے هیں-
حضرت موسی علیه السلام کے بارے میں هماری احادیث کے منابع میں یوں آیا هے که حضرت موسی علیه السلام اپنی فطری موت سے اس دنیا سے چلے گئے هیں- مجموعی روایتوں سے یه معلوم هوتا هے که ملک الموت {حضرت عزرائیل} حضرت موسی علیه السلام کی خدمت میں حاضر هوئے، سلام کیا اور ان سے کها که: میں خدا کے حکم سے آپ کی روح قبض کرنے کے لیے آیا هوں- ان روایتوں میں ذکر هوئی تفصیلات کے مطابق، حضرت عزرائیل، حضرت موسی علیه السلام کی روح قبض کرنے کے بعد انسان کی شکل میں ظاهر هوئے اور "تیّه" نامی جگه پر حضرت موسی علیه السلام کی قبر کھودی- اس کے بعد منادی نے آسمان سے فریاد بلند کی که حضرت موسی علیه السلام وفات پا گئے هیں- اس آواز نے بتایا که: " کون هے، جو نهیں مرتا هے؟؛" {یعنی ایک دن تمام انسان مرجائیں گے}
حضرت امام محمد باقر علیه السلام یا حضرت امام جعفر صادق علیه السلام سے ایک روایت میں نقل کیا گیا هے حضرت موسی علیه السلام ماه مبارک رمضان کی اکیسویں شب کو وفات پا گئے هیں[1]-
[1] . علامه مجلسی، بحارالانوار، ج 13، باب 12، وفات حضرت موسی بن عمران و هارون (ع)، احادیث نمبر 1- 18؛ مانند: أَخْبَرَنِی الشَّیْخُ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِیهِ عَنِ الْحُسَیْنِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ أَبَانٍ عَنِ الْحُسَیْنِ بْنِ سَعِیدٍ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ حَرِیزٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَحَدِهِمَا (عَلَیْهِمَا السَّلَامُ) قَالَ الْغُسْلُ فِی سَبْعَةَ عَشَرَ مَوْطِناً وَ سَاقَ الْحَدِیثَ إِلَى أَنْ قَالَ وَ لَیْلَةَ إِحْدَى وَ عِشْرِینَ أَیْ مِنْ شَهْرِ رَمَضَانَ وَ هِیَ اللَّیْلَةُ الَّتِی أُصِیبَ فِیهَا أَوْصِیَاءُ الْأَنْبِیَاءِ وَ فِیهَا رُفِعَ عِیسَى ابْنُ مَرْیَمَ (عَلَیْهِمَا السَّلَامُ) وَ قُبِضَ مُوسَى (عَلَیْهِ السَّلَامُ).