حضرت مسلم بن عقیل کی زندگی کے بارے میں لکھی گئی تمام کتابوں کے مطالعه اور تحقیق سے معلوم هو تا هے که حضرت مسلم بن عقیل کی دو بیٹیاں تھیں، جن کے نام عاتکه و حمیده تھے- عاتکه عاشور کے دن، دشمن کی طرف سے خیمه گاه پر حمله کے دوران شهید هو گئیں – لیکن حمیده اسیران کربلا کے همراه تھیں اور حضرت مسلم کی نسل صرف اسی کے ذریعه باقی رهی هے-
تاریخ کی کتابوں میں حضرت مسلم بن عقیل کے چند بیٹوں اور بیٹیوں کا ذکر آیا هے جن میں سے ان کے چار بیٹے حادثه کربلا اور اس کے بعد شهید هوئے – اس طرح که حضرت مسلم بن عقیل کے عبدالله ومحمد نامی دوبیٹے حادثه کربلا میں حضرت علی اکبر (ع) کے بعد شهید هوئے- عبدالله کی والده رقیه کبری بنت حضرت علی علیه السلام تھیں اور محمد کی والده [1]ایک کنیز تھیں-
حضرت مسلم بن عقیل کے ابراهیم ومحمد نامی دو بیٹے ، جن کی والده جعفر طیار کے فرزندوں میں سے تھیں ، حضرت مسلم کی شهادت کے ایک سال بعد شهید کئے گئے- [2]
حضرت مسلم بن عقیل کے چند اور بیٹوں کا ذکر کیاگیا هے جن کے بارے میں کوئی نام ونشان باقی نهیں هے-[3]
حضرت مسلم بن عقیل کی مزید دو بیٹیاں تھیں جن کے نام عاتکه و حمیده تھے ان میں سے عاتکه عاشور کے دن دشمنوں کی طرف سے خیمه گاه پر حمله کے دوران ام الحسن وام الحسین نامی امام حسین علیه السلام کی دو بیٹوں کے ساتھـ گھوڑوں کے سموں کے نیچے آکر شهید هوئیں- [4]
حمیده کی والده ام کلثوم صغری بنت علی بن ابیطالب تھیں ، انهوں نے اپنے چچیرے اور خاله زاد بھائی ، عبدالله بن محمد بن عقیل سے شادی کی تھی ، جو زینب صغری بنت حضرت علی علیه السلام کے فرزند تھے – اس پیوند مبارک کا نتیجه قاسم ، عقیل ، علی ، طاهر اور ابراھیم نام کے پانچ بیٹے تھے- [5]