Please Wait
6090
اس سوال کے واضح هونے کے لئے ﻜﭽﮭ نکات کی طرف توجه ضروری هے:
۱۔اگر شیعه سے آپ کی مراد وهی ﻜﭽﮭ نادانیاں هیں جو بعض نادان شیعوں کی طرف سے هوتی هیں تو ان کو مذهب شیعه کی طرف منسوب کرنا درست نهیں هے کیونکه:
اسلام بذات خود ندارد عیبی هر که هست از مسلمانی ماست |
اسلام کے اندر تو کوئی عیب نهیں هے کچھ عیب اگر هے تو مسلماں کی طرف سے |
۲۔ آپ کے سوال کی بنیاد کیا هے؟ یعنی آپ نے شیعه کا کس چیز سے موازنه کیا جس سے آپ اس نتیجه پر پهنچے که انحراف آرها هے؟
اس کام کے لئے قرآن اور سنت کو (جو که قطعی الصدور هیں) بنیاد قرار دیں اور پھر اس سے اسلامی مذاهب کا موازنه کریں اور جو بھی مذهب قرآن و سنت کے مطابق هو وهی حق هے باقی کچھ حق نهیں هے۔
اگر آپ نے شیعه کا قرآن سے موازنه کیا هے تو یه فرمائیں که شیعوں کے کونسے احکام فقهی یا اخلاقی دستور قرآن سے سازگار نهیں هیں؟
وه مذهب شیعه کیوں غلطی پر هے جس کا مطلب صرف یه هے که عمل، قلب اور زبان کے ذریعه صرف اهل بیت علیهم السلام کی راه و روش اور عقائد کو مانا جائے؟
اگر مذهب شیعه کے اندر اهل بیت علیهم السلام کے دستورات کے خلاف کوئی بات نظر آرهی هے تو اس کا ذکر فرمائیں۔
علمائے شیعه کا کهنا هے: هم سنت پیغمبر صلی الله علیه و آله کی راه کے علاوه کسی اور راستے پر نهیں هیں؛ کیونکه تمام مسلمانوں کی مسلمه روایات سے پته چلتا هے که:
۱۔ پیغمبر صلی الله علیه و آله امت کو بغیر جانشین کے چھوڑکر نهیں جاسکتے تھے۔
۲۔ معتبر مصادر کی بنیاد پر آپ کا جانشین حضرت علی علیه السلام کے علاوه اور کوئی نهیں هے۔
۳۔غیر شیعی حتی اهل سنت بھی اس بات پر کوئی دلیل نهیں رکھتے که آپ نے حضرت علی علیه السلام کے علاوه کسی اور کو اپنا جانشین بنایا تھا،