Please Wait
7988
18 اگست سنه 1953ء کى تخته الٹنے کى سازش کے مقارن، شیخ محمود ذاکر زاده تولایى حلبى نام کے ایک شخص کے توسط سے بظاهر فرقه بهائیت کے ساتھـ مقابله کرنے کى غرض سے " انجمن حجتیه " تاسیس هوئى هےـ
یه انجمن ملک گیر سطح پر ایک پیچیده تنظیم تھى ـ اس کى گوناگون کمیٹیاں تھیں جیسے : تدریس، تحقیق، تالیف، ارشاد، ملک سے باهر روابط اور کانفرنیس منعقد کرنے کى کمیٹیاںـ
انجمن حجتیه کے عقائد:
1ـ حضرت حجت (عج) کے ظهور و نشانیوں کے بارے میں سطحی عقیده اور نامناسب تجزیه و تحلیل ـ
2ـ دین کے سیاست سے جدا هونے کا عقیده
3ـ امام خمینی ره کی تحریک اور انقلاب اور ایران کے لوگوں کے اسلامی انقلاب کی مخالفت کرنا اور ان کا یه اعتقاد تھا که امام زمانه (عج) کے ظهور سے پهلے هر دینی حکومت شکست سے دوچار هوگی اور اس قسم کی حکومت تشکیل پانا مهدویت اور آپ (ع) کی عالمی حکومت کے لئے رکاوٹ هے ـ
یهی طرز تفکر آخر کار اس انجمن کی شکست کا سبب بنا چونکه یه انجمن اسلامی انقلاب کی کامیابی کے دنوں تک، ایران کے لوگوں کے مظاهروں اور امام خمینی ره کے افکار و نظریات کی مذمت اور مخالفت کرتی تھی، اس لئے انقلاب کی کامیابی کے بعد کمزور پڑی، پانچ چھـ ماه تک اس میں بحرانی حالت پیدا هوئی اور اس کے بعد انجمن نے فوراً اپنی پالیسی میں تبدیلی ایجاد کرکے تدریجاً اس کے جلسات کو تعطیل کیا اور اس کے بعض اراکین کے دباٶ کے نتیجه میں اس کے لائحه عمل میں تبدیلی لائی گئی اور 26 جولائی سنه 1983ء کی امام خمینیره کی تقریر کے بعد باضابطه طور پر اس انجمن کے منحل هونے کا اعلان کیا گیا، اگرچه ممکن هے یه انجمن غیرقانونی اور مخفیانه طور پر سرگرم عمل هوـ
چونکه انجمن حجتیه کا (اس کے بانی) شیخ محمود حلبی کے نام سے چولی دامن کا رابطه هے، اس لئے هم یهاں پر پهلے اس شخص کی زندگی کی طرف ایک اشاره کرتے هیں:
شیخ محمود حلبی، ایک سیاسی عالم دین تھا، جو تیل کو قومیانے کی تحریک کے دوران لوگوں کو مشتعل کرنے کے لئے آیت الله کاشانی کی حمایت میں شعله بیاں تقریریں کرتا تھاـ لیکن تیل کو قو میانے کی تحریک کے قائدین میں پھوٹ پڑنے کی وجه سے اس نے یک دفه سیاست سے کناره کشی اختیار کی، جس طرح بهت سے انقلابی مذهبی افراد سیاسی تحریک کو جاری رکھنے سے ناامید هوکر اس اعتقاد سے کناره کشی کرتے هیں که سیاسی میدان صرف سیاست دانوں کو سوپنا جاناچاهئے ـ
وه ابتدا میں "مسلم بن عقیل کمیٹی"[1] کے روحانی کی حیثیت سے بهائیوں کے بارے میں تحقیق کرنے پر مامور تھا[2]ـ
اس نے 18 اگست سنه 1952ء کی تخته الٹنے کی سازش کے مقارن بظاهر فرقه بهائیت سے مقابله کرنے کی غرض سے "انجمن حجتیه" کی داغ بیل ڈالی[3] ـ
یه انجمن ملک گیر سطح پر ایک پیچیده تنظیم تھی ـ اس کی گوناگوں کمیٹیاں تھیں، جیسے: تدریس، تحقیق، تالیف، ارشاد، بیرونی روابط اور کانفرنسیں منعقد کرنے کی کمیٹیاں ـ یه سب کمیٹیاں مرکزی، انتظامیه کے تحت تھیں جس کی صدارت خود شیخ محمود حلبی کے هاتھـ میں تھی [4] و [5] ـ
انجمن حجتیه کے عقائد:
1ـ حضرت امام زمانه عجل الله تعالی فرجه الشریف کے ظهور کے علائم و نشانیوں، خاص کر اس حدیث "خدواند متعال دنیا کو عدل و انصاف سے بھردے گا جس طرح وه ظلم و جور سے بھر گئی هوگی " کے بارے میں غلط تجزیه و تحلیل کرنا[6] و[7] ـ
اس لئے انجمن حجتیه نے اپنے بهت سے اعلانیوں میں وضاحت کے ساتھـ لکھا تھا که حضرت قائم (عج) کے ظهور کی نشانیوں میں سے ایک یه هے که گناه و فحشا کے پھیل جانے سے انسان روئے زمین کا بدترین مخلوق بن جاتا هے اور خداوند متعال اسے تین بلاٶں سے دوچار کرتا هے: بادشاه کا ظلم، زمانے کا قحط اور حاکم کا ظلم [8] ـ
2ـ دین و سیاست کے رابطه کے بارے میں معتقد تھے که: دین سیاست سے جدا هے، انجمن کے طرز و تفکر کا اهم ترین محور یه تھا که، امام زمانه (عج) کی غیبت کے زمانه میں دین کا سیاست میں مداخلت کرنا دینا غلط هے، یه طرز تفکر ان کے لائحه عمل میں بھی درج هے اور ان کے جلسات کے لئے اس کی شرط تھی اور اس کی مخالفت کرنے والے کو انجمن سے نکال باهر کیا جاتا تھا[9] ـ
3ـ امام زمانه (عج) کے ظهور سے پهلے حکومت کی تشکیل کے بارے میں ان کا اعتقاد تھا که: " امام زمانه (عج) حکومت تشکیل دینے کی اجازت نهیں دیتے هیں اور هر دینی حکومت شکست سے دوچار هوگی اور حکومت کی تشکیل مھدویت اور عالمی حکومت کے لئے رکاوٹ هے[10] و [11]
4ـ هر ظالم حاکم کے ساتھـ مبارزه کے سلسله میں انجمن کا اعتقاد هے که غیبت کے دوران انتظارکرنے والے انسان کا مبارزه و پیکار، کم تر آشکار هوتا هے، کیونکه طاقت، اسلحه اور وسائل کو بڑی جنگ کے لئے بچا کے رکھنا چاهئے ـ پس اسے مخفی اور پوشیده رکھنے کی ضرورت هے اس سے بالاتر صبر و شکیبائی کی ضرورت هے[12]، اس لحاظ سے یه لوگ امام خمینی ره کی تحریک کے زبردست مخالف تھے[13] ـ
انجمن حجتیه کی کارکردگی:
1ـ بظاهر گمراه فرقه بهائیت کی مخالف کرنا،
2ـ پپسی کولا کی مخالفت اور اس کی جگه پر کوکاکولا اور کانادا کو معرفی کرنا ـ
3ـ سینمائی فلموں کی مخالفت اور ان کی جگه پر مزاحیه فلموں کی ترویج کرنا ـ
4ـ شجاعت میں امیر المومنین علیه السلام کے فضائل بیان کرتے هوئے اور اس کے متناسب تصویریں شائع کرکے اهل سنت کی مخالفت کرناـ
5ـ فلاسفه اور عرفا کی مخالفت، جس کے نتیجه میں فلسفه و عرفان کی مخالفت اور انھیں بدعت جاننا[14]ـ
6ـ امام خمینی ره کے انقلاب کی تحریک اور لوگوں کے اسلامی انقلاب کی مخالفت کرنا ـ
یه افکار اور طرز عمل سرانجام انجمن کے زوال سے دوچار هونے کے سبب بنے، کیونکه یه انجمن انقلاب کے مقارن لوگوں کے مظاهروں اور امام خمینی ره کی مخالفت اور مذمت کرتی تھی، اس لئے انقلاب کے کامیاب هونے کے بعد شکست سے دوچار هوئی اور پانچ چھـ ماه تک اس میں بحرانی حالت پیدا هوئی اور اس کے بعد انجمن نے فوراً اپنی پالیسی میں تبدیلی ایجاد کرکے تدریجاً اس کے جلسات کو تعطیل کیا اور اس کے بعض اراکین کی طرف سے دباٶ کے نتیجه میں اس کے لائحه عمل میں تبدیلی لائی گئی[15] اور 26 جولائی سنه 1983ء عیسوی کی امام خمینی رح کی تقریر کے بعد باظابطه طور پر اس انجمن کے منحل هونے کا اعلان کیا گیا، اگر چه ممکن هے یه انجمن غیر قانونی اور مخفیانه طور پر سرگرم عمل هو ـ
[1] مٶتلفه اسلامی کے نقاب میں ایک کمیٹی
[2] "جریان شناسی انجمن حجتیه" سید ضیا الدین علیانسب، سلمان علوی نیکو، صص 13 ، 14، 15، 16، و 17.
[3] ایضاً، ص 17
[4] ایضاً، ص 97
[5] ان کمیٹیوں کی کارکردگی کے بارے میں مزید آگاهی حاصل کرنے کے لئے ملاحظه هو ایضاً ص 97 و 98
[6] یه روایت متعدد عبارتوں میں هماری احادیث کی کتابوں میں آئی هے
[7] روایت کے صحیح تجزیه کے لئے ملاحظه هو، ایضاً ص 67 و 68
[8] ایضاً ص 54
[9] ایضاً صص 75، 75، 77 و 78
[10] ایضاً ص 78
[11] اس نظریه کو مسترد کرنے کے لئے ملاحظه هو امام رح اور شهید باهنر کا نظریه ایضاً صص 78، 79 و 80
[12] ایضاً ص 57، وه اپنے اس نظریه کو ثابت کرنے کے لئے تقیه کی روایت، مبارزه علمی، اعتقادی و تقلیدی کا سهارا لیتے تھے ـ اس نظریه کو مسترد کرنے کے سلسله میں ملاحظه هو، ایضاً ص 78 ـ 89
[13] امام کے ساتھـ انجمن کی مخالفت کے بارے مین ملاحظه هو، ایضاً ص 143ـ 172
[14] ایضاً صص 22، 24 و 94
[15] ایضاً صص 27 و 28 و 31 و 37 و 55 و 113 و 145 و 147