Please Wait
کا
5791
5791
ظاہر کرنے کی تاریخ:
2014/02/27
سوال کا خلاصہ
بعض اوقات میرے شوہر کی عدم موجودگی میں کوئی نا محرم مہمان ﴿ مثال کے طور پر میرے شوہر کا بھائی﴾ گاؤں سے میرے گھر میں آتا ہے۔ چونکہ نا محرم عورت اور مرد کا خلوت میں ھونا جائز نہیں ہے، اس لئے کیا مجھے اس مہمان کے لئے گھر کا دروازہ نہیں کھولنا چاہئے؟
سوال
ہم اپنے وطن سے دور ایک شہر میں زندگی گزارتے ہیں۔ اور ہمارے رشتہ دار ایک دوسرے گاؤں میں زندگی بسر کرتے ہیں۔ جب میرا شوہر اپنے دفتر میں ھوتا ہے، بعض اوقات گاؤں سے کوئی نامحرم مہمان، مثال کے طور پر میرے شوہر کا بھائی ہماری ملاقات کے لئے آتا ہے۔ کیا اس کے باوجود کہ ایک گھر میں نا محرم عورت اور مرد کا ایک ساتھ رہنا حرام ہے، اس لئے اپنے شوہر کے آنے تک مجھے اپنے گھر کا دروازہ اس مہمان کے لئے نہیں کھولنا چاہئے؟ البتہ وہ ایک متدین شخص ہے اور مفسدہ و گناہ کا احتمال بھی نہیں ہے۔
ایک مختصر
چونکہ اگر مفسدہ اور گناہ کا احتمال نہ ھو اور نا محرم کے ساتھ خلوت کرنا متحقق نہ ھوجائے﴿ مثال کے طور پر دونوں الگ الگ کمروں میں رہیں﴾ تو کوئی حرج نہیں ہے۔ بہرحال مناسب ہے کہ حتی الامکان نا محرم کی موجودگی آپ کے شوہر کے حضور میں انجام پائے۔
ضمیمے:
مراجع محترم تقلید کے اس سوال کے سلسلہ میں جوابات حسب ذیل ہیں:[1]
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای ﴿مدظلہ العالی﴾:
بہر صورت ضروری ہے کہ نا محرم کے ساتھ خلوت کرنے سے اجتناب کیا جائے۔
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی﴿مدظلہ العالی﴾:
اس قسم کا مسئلہ حرام کے واقع نہ ھونے کے اطمینان یا عدم اطمینان پر منحصر ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی نوری ھمدانی ﴿مدظلہ العالی﴾:
اگر مفسدہ و گناہ کا ڈر نہ ھو اور نا محرم کے ساتھ خلوت متحقق نہ ھو جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی ﴿مدظلہ العالی﴾:
اگر اس طرح ھو کہ عرف میں اسے نا محرم کے ساتھ خلوت کہا جائے تو جائز نہیں ہے اور مناسب ہے نا محرم آپ کے شوہر کے حضور میں ھو۔
ضمیمے:
مراجع محترم تقلید کے اس سوال کے سلسلہ میں جوابات حسب ذیل ہیں:[1]
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای ﴿مدظلہ العالی﴾:
بہر صورت ضروری ہے کہ نا محرم کے ساتھ خلوت کرنے سے اجتناب کیا جائے۔
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی﴿مدظلہ العالی﴾:
اس قسم کا مسئلہ حرام کے واقع نہ ھونے کے اطمینان یا عدم اطمینان پر منحصر ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی نوری ھمدانی ﴿مدظلہ العالی﴾:
اگر مفسدہ و گناہ کا ڈر نہ ھو اور نا محرم کے ساتھ خلوت متحقق نہ ھو جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی ﴿مدظلہ العالی﴾:
اگر اس طرح ھو کہ عرف میں اسے نا محرم کے ساتھ خلوت کہا جائے تو جائز نہیں ہے اور مناسب ہے نا محرم آپ کے شوہر کے حضور میں ھو۔
[1] ۔ استفتا از دفاتر آیات عظام: خامنهای، سیستانی، صافی گلپایگانی، نوری همدانی (مد ظلهم العالی) توسط سایٹ
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے