Please Wait
کا
5407
5407
ظاہر کرنے کی تاریخ:
2013/07/22
سائٹ کے کوڈ
ur21506
کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ
38049
- سیکنڈ اور
سوال کا خلاصہ
حقیقی اہل سنت کون ہیں؟
سوال
حقیقی اہل سنت کون ہیں؟
ایک مختصر
لفظ" اہل سنت" دوسرے الفاظ کے مانند دو معانی، یعنی اصطلاحی اور لغوی معنی رکھتا ہے-
الف: لفظ " اہل سنت" مسلمانوں کے ایک ایسے گروہ کو پہچاننے کا ایک عنوان ہے،جو پیغمبر اسلام (ص) کے بعد ابوبکر، عمر، عثمان و علی کی خلافت کا اعتقاد رکھتے ہیں- چونکہ مذکورہ عنوان اس کے مشابہ تمام عناوین کے مانند ، اس کے اصلی معنی سے سو فیصد مطابقت نہیں رکھتا ہے، اس لئے قابل بیان ہے کہ یہ عنوان اس خاص گروہ کے لئے صرف ایک اصطلاح بن گئی ہے-
اس گروہ کے مقابلے میں، شیعہ ہیں کہ حضرت علی (ع) کی خلافت بلا فصل اور علی (ع)کے گیارہ فرزندان کی خلافت کا اعتقاد رکھتے ہیں- لیکن لغت میں، اہل سنت کے معنی وہ لوگ ہیں جو پیغمبر اکرم (ص) کی سنت کی پیروی کرتے ہیں اور ہمارا اعتقاد ہے کہ" اھل البیت ادری ما فی بیت" کے پیش نظر پیغمبر (ص) کے اہل بیت آنحضرت (ص) کی سنت سے آگاہ تر ہیں، جو اہل بیت کی پیروی کرتے ہیں وی حقیقی اہل سنت ہیں-
لیکن وہ گروہ جو تازہ ظاہر ھوئے ہیں اور صرف اسلام کا نام رکھتے ہیں، اور ان کے کاموں کا اسلام کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے، وہ اہل سنت نہیں ھوسکتے ہیں، مثال کے طور پر جو گروہ شیعہ کشی کرتے ہیں، جو حتی اہل سنت علماء کے مطابق بھی جائز نہیں ہے، بلکہ حرام ہے-[1]
الف: لفظ " اہل سنت" مسلمانوں کے ایک ایسے گروہ کو پہچاننے کا ایک عنوان ہے،جو پیغمبر اسلام (ص) کے بعد ابوبکر، عمر، عثمان و علی کی خلافت کا اعتقاد رکھتے ہیں- چونکہ مذکورہ عنوان اس کے مشابہ تمام عناوین کے مانند ، اس کے اصلی معنی سے سو فیصد مطابقت نہیں رکھتا ہے، اس لئے قابل بیان ہے کہ یہ عنوان اس خاص گروہ کے لئے صرف ایک اصطلاح بن گئی ہے-
اس گروہ کے مقابلے میں، شیعہ ہیں کہ حضرت علی (ع) کی خلافت بلا فصل اور علی (ع)کے گیارہ فرزندان کی خلافت کا اعتقاد رکھتے ہیں- لیکن لغت میں، اہل سنت کے معنی وہ لوگ ہیں جو پیغمبر اکرم (ص) کی سنت کی پیروی کرتے ہیں اور ہمارا اعتقاد ہے کہ" اھل البیت ادری ما فی بیت" کے پیش نظر پیغمبر (ص) کے اہل بیت آنحضرت (ص) کی سنت سے آگاہ تر ہیں، جو اہل بیت کی پیروی کرتے ہیں وی حقیقی اہل سنت ہیں-
لیکن وہ گروہ جو تازہ ظاہر ھوئے ہیں اور صرف اسلام کا نام رکھتے ہیں، اور ان کے کاموں کا اسلام کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہے، وہ اہل سنت نہیں ھوسکتے ہیں، مثال کے طور پر جو گروہ شیعہ کشی کرتے ہیں، جو حتی اہل سنت علماء کے مطابق بھی جائز نہیں ہے، بلکہ حرام ہے-[1]
[1] - الازھر نے اپنے بیان میں "اجبرہ" کے " ابو مسل" نامی گاوں کے چار شیعوں کے قتل عام کے حادثہ کو ایک خونین حادثہ توصیف کیا ہے اور تاکید کی ہے کہ یہ خیانت ایک گناہ کبیرہ ہے اور منکر اعمال میں سے ہے جس کو شرع نے سختی سے حرام قرار دیا ہے اور قانون کے مطابق اس عمل کے مرتکب کو سزا دی جائے گی-
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے