اعلی درجے کی تلاش
کا
4562
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2013/03/18
سوال کا خلاصہ
کچھ مدت پہلے ضرورت کے پیش نظر، میں نے اجارہ کی نمازیں و روزے قبول کئے ہیں، اس وقت میری کچھ اجارہ کی نمازیں باقی رہی ہیں اور میں انھیں پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا ھوں اور اس کی اجرت کوبھی واپس نہیں کرسکتا ھوں، میرا فریضہ کیا ہے؟
سوال
کچھ مدت پہلے ضرورت کے پیش نظر، میں نے اجارہ کی نمازیں و روزے قبول کئے ہیں، اس وقت میری کچھ اجارہ کی نمازیں باقی رہی ہیں اور میں انھیں پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا ھوں اور میرے پاس اس کی اجرت کو واپس کرنے کے لئے پیسے بھی نہیں ہیں، سخت پریشان ھوں کہ کیا کروں، مہربانی کرکے مجھے اس کا جلدی جواب دیجئے؟
ایک مختصر
بہرحال اجارہ کی نمازیں اور روزے آپ کے ذمہ ہیں اور آپ کو اجارہ کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے- اب اگر ممکن نہیں ہے تو جس کے ساتھ آپ نے اجارہ طے کیا ہے، اس کے پاس جاکر موضوع بیان کرکے مصالحت کرسکتے ہیں-
ضمیمے:
اس سوال کے بارے میں مراجع محترم تقلید کے جوابات حسب ذیل ہیں:[1]
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای { مدظلہ العالی}:
بہرحال، اجارہ کی نمازیں اور روزے آپ کےذمہ ہیں، آپ اجارہ کئے ھوئے شخص کے پاس جاکر اس کے ساتھ مصالحت کرسکتے ہیں-
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی { مدظلہ العالی}:
مسئلہ کو مستاجر کے سامنے بیان کرنا-
حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی{ مدظلہ العالی}:
سوال کے فرض کے مطابق، جس سے آپ نے پیسے لئے ہیں، اسی سے اپنی تکلیف مشخص کریں-
حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائیگانی{ مدظلہ العالی}:
ضروری ہے کہ نمازوں کو پڑھا جائے، ورنہ پیسے دینے والے کو حق ہے کہ اجارہ کو منسوخ کرکے اپنے پیسے واپس لے لے-
حضرت آیت اللہ ہادوی تہرانی { دامت بر کاتہ}:
اولاً اجارہ پر عمل کرنا چاہئیے اور اگر ممکن نہیں ہے تو اجرت کو لوٹا دینا چاہئیے اور اگر مالی لحاظ سے اس وقت اس اجرت کو واپس کرنا ممکن نہیں ہے تو ممکن ھونے تک پیسوں کو واپس کرنے میں تاخیر کرسکتے ہیں-
 

[1] - اسلام کویسٹ سائٹ کے ذریعہ آیات عظام: خامنہ ای، سیستانی، مکارم شیرازی، صافی گلپائیگانی کے دفاتر سے استفتاء-
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا