Please Wait
10343
اسلامی نقطھ نظر کے مطابق خوبصورتی کی دو قسمیں ھیں:
۱۔ ظاھری خوبصورتی۔ ۲۔ باطنی خوبصورتی۔
معتبر اور متواتر روایات کے مطابق انسان کی باطنی خوبصورتی کے اسباب، صبر ، انکساری ، وقار، اطمینان، تقوی، او پرھیزگاری وغیره ھیں۔
اسی طرح روایات میں انسان کی صورت کو نورانی کرنے کے اسباب کو بھی بیان کیا گیا ھے جن میں سے بعض مندرجھ ذیل ھیں
۱۔ با وضورھنا ، ۲۔ کم سونا ، ۳۔ نماز شب۔ ۴۔ نماز۔ ۵۔ خدا کی عنایت۔ ۶۔ تقوی ،
اسلامی نقطھ نظر سے خوبصورتی کی دو قسمیں ھیں : ظاھری خوبصورتی ، باطنی خوبصورتی۔
امام حسن عسکری علیھ السلام نے فرمایا: "چھرے کی خوبصورتی ظاھری خوبصورتی ھے او عقل کی خوبصورتی انسان کی باطنی خوبصورتی ھے"۔ [1]
حضرت علی نے فرمایا: "انسان کی خوبصورتی صبر اور انکساری میں ھے" ۔ [2]
نیز فرمایا : " انسان کی خوبصورتی وقار ، سکون ، اور اطمینان میں ھے " [3]
اسی طرح دوسری جگھ فرمایا ھے : " مومن کی خوبصورتی تقوی اورپرھیزگاری میں ھے "۔
اگرچھ ان روایات میں خوبصورتی سے مراد، باطنی خوبصورتی ھے لیکن یھی باطنی خوبصورتی دوسرے کے دلوں میں کشش اور انسان کی طرف ان کی دوستی کا سبب بنتی ھے۔
بھت سی روایات میں ان اعمال کو بیان کیا گیا ھے جو انسان کے نورانی ھونے کا سبب بنتے ھیں من جملھ:
۱۔ وضو : روایات میں منقول ھے : "الوضو علی الوضو ، نور علی نور ، " وضو کے اوپر وضو نور پر نور ھے " [4]
رسول اکرم صلی اللھ علیھ و آلھ وسلم نے ایک مفصل حدیث میں حضرت علی علیھ السلام کے بارےمیں اور ان کےشیعوں کے بارے میں اھم مطالب بیان کئے ھیں من جملھ یھ کھ : اے علی تم اور تمھارے شیعھ قیامت کے دن سفید رو ھون گے ، علماء نے اس کے معنی میں فرمایا ھے کھ چھرے کی یھ سفیدی "غرا" وضو کے نور سے نورانی ھونا ھے اور مراد یھ ھے کھ وضو کے نور سے قیامت کے دن ان کے چھرے سفید اور نورانی ھوں گے [5]
۲۔ کم سونا : حضرت علی علیھ السلام نے فرمایا: "چھرے کا نورانی ھونا، پوری رات سونے کے ساتھه جمع نھیں ھوتا " [6]
یعنی اگرکوئی نورانی صورت چاھتا ھے تو اسے چاھئے کھ رات کے بعض حصے میں جاگتا رھے اور عبادت کرے ۔
۳۔ نماز شب: امام جعفر صادق علیھ السلام نے فرمایا: "میں نے چھرے کے نورانی ھونے کو طلب کیا اور اس کو نماز شب میں پایا " [7]
۴۔ نماز: حضرت علی نے فرمایا: " نماز چھرے کی نورانیت ، اور مومن کی عزت کا سبب ھے " [8]
۵۔ پروردگار کی عنایت: حضرت علی علیھ السلام نے فرمایا: "مومن کے چھرے کی خوبصورتی اس کے پروردگار کی طرف سے ھے " [9]
پس اگر انسان ایسے اعمال انجام دے جو خداوند متعال کی عنایت کا سبب بنیں تو اس کا چھره خوبصورت بنے گا۔ اور سب سے بھتر اعمال واجبات کو انجام دینا اور برے اعمال سے دوری کرنا ھے ۔
۶۔ پرھیزگاری: حضرت علی نے فرمایا: " مومن کی خوبصورتی تقوی اور پرھیزگاری میں ھے " [10]
اگر انسان تقوی کی رعایت کرے تو وه دوسرے کی نظروں میں خوبصورت اور نمایاں ھوگا۔ کیوں کھ سب افراد حتی که بے تقوی افراد بھی ، متقی اور پرھیزگار افراد کو دوست رکھتے ھیں۔
[1] بحار الانوار ، ج ۱ ص ۹۵ ، حدیث ، ۳۷۔ قال ابو محمد العسکری علیھ السلام : "حسن الصورۃ جمال ظاھر و حسن العقل جمال باطن۔
[2] غرر الحکم ص، ۲۵۰ ، "جمال الرجل حلمھ"۔
[3] غرر الحکم ، ص ۲۸۵۔ "جمال الرجل الوقار"۔
[4] وسائل الشیعھ ، ج ۱ ص ۳۷۷۔
[5] بحار الانوار ، ج ۶۵، ص ۵۳۔ ( الامالی ، للشیخ الطوسی ) عن ابن شبل عن ظفر بن حمدون عن ابراھیم بن اسحاق النھاوندی عن عبداللھ بن حماد عن عمرو بن شمر عن یعقوب بن میثم التمار مولی علی بن الحسین، قال دخلت علی ابی جعفر علیھ السلام فقلت لھ جعلت فداک یابن رسول اللھ انی وجدت فی کتب ابی ان علیا علیھ السلام قال لابی میثم احبب حییب آل محمد و ان کان فاسقا زانیا و ابغض مبغض آل محمد و ان کان صواما قواما ، فانی سمعت رسول اللھ و ھو یقول "ان الذین آمنوا و عملو الصلحت اولئک ھم خیر البریۃ" ثم التفت الی و قال ھم و اللھ انت و شیعتک یا علی و میعادک و میعادھم الحوض غدا غرا محجلین مکتحلین متوجین۔
بیان قال فی النھایۃ و فی الحدیث غر محجلون مں آثار الوضوء الغر جمع الأغر من الغرۃ بیاض الوجھ یرید بیاض وجوھھم بنور الوضوء یوم القیامۃ و قال۔۔۔۔۔۔
[6] مستدرک الوسائل ، ج ۶ ص ۳۴۰۔
عن علی علیھ السلام قال لا تطمع فی ثلاثۃ مع ثلاثۃ فی سھر اللیل مع کثرۃ الاکل ، و فی نور الوجھ مع نوم اجمع الیل و فی الأمان من الدنیا مع صحبۃ الفساق۔
[7] مستدرک الوسائل ج۱۲۔ ص ۷۳۔ ۔ ۱۹ ، ۱۳۸۱۰ ۔ روی عن مولانا جعفر الصادق علیھ السلام انھ قال طلبت الجنۃ ، وطلت نور الوجھ فوجدتھ فی صلاۃ الیل۔
[8] جامع الاخبار ، ص ۷۳۔
قال علیھ السلام ان لکل شیء زینۃ و زینۃ الاسلام۔۔۔، ۔۔ و خیر الدنیا و الاخرۃ فی الصلاۃ ، و۔۔ و نور الوجھ و عز المومن۔ مستدرک الوسائل ج ۳ ص ۹۳، ۹۸ ، ۳۰ ۔ ۳۱۔ قال صلی اللھ علیھ و آلھ وسلم الصلاۃ نور المومن و الصلاۃ نور من اللھ،
[9] غرر الحکم ، ص ۹۱، علی علیھ السلام : حسن وجھ المومن ( المرء ) مں حسن عنایۃ اللھ بھ۔
[10] غرر الحکم ص ۳۶۹، علی علیھ السلام ، جمال المومن ورعھ۔