Please Wait
8625
- سیکنڈ اور
اگر حائض عورت(جسے حیض آریا ہو) کے دنوں کوتین حصوں پر تقسیم کیا جاےؑ اور مرد اس کے پہلے حصوں عورت سے اس کے اگلے حصہ میں جماع کرے تو احتیاط واجب کی بنا پر ۱۸ نخود کفارہ فقیر کو دے ؛ اور اگر ان دنوں کے دوسرے حصہ میں جماع کرے تو ۹ نخود اور اگر تیسرے حصہ میں جماع کرے تو اسے ساڑھےچار نخود کفارہ دینا چاہئے [1] ؛ اور ہر ۱۸ ائھارہ نخود ایک شرعی مثقال یا ساڑھے چار گرام سونا ہے [2] ۔
توجہ دلائی جاتی ہے کہ مزکورہ مورد میں کفارہ کے بارے میں علماﺀ کے درمیان اختلاف پایاجاتا ہے جس سے آگاہی کے لئے حاشیہ میں مذکور کتاب کی طرف رجوع کریں :
حضرت آیت اللہ مہدی ہادوی تہرانی (دامت برکاتہ ) جواب حسب ذیل ہے :
حیض کے دنوں میں عورت سے نزدیکی کرنا حرام ہے ۔ اس عمل کا استعفار کے علاوہ کوئی کفارہ نہیں ہے ؛ ہر چند احتیاط یہ ہے کہ اگر حیض کے ابتدائی دنوں میں یہ اتفاق پیش آےؑ تو ایک دینار اور اگر ان دنوں کے درمیانی وقفہ میں یہ عمل ہو ادھا دینار اور اگر آخری دنوں میں یہ عمل ہو تو چوتھائی دینار کفارہ فقیر کو دے ، اور ایک دینار ، ساڑھے چار گرام سونے کے برابر ہے ۔
تفصیلی جواب کی ضرورت نہیں یے ۔
[1] توضیح المسائل (محشی امام خمینی رہ)ج ۱؛ ص ۲۶۱ مسلئہ ۴۵۲
[2] توضیح المسائل (محشی امام خمینی رہ)ج۱؛ ص ۲۶۱ مسلئہ ۴۵۲