Please Wait
کا
7674
7674
ظاہر کرنے کی تاریخ:
2011/02/15
سوال کا خلاصہ
کیا آسمان و زمین کی خلقت میں مقدم و مؤخر کے بارے میں سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ اور سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ کے درمیان تعارض پایا جاتا ھے؟
سوال
آسمانوں اور زمین کی خلقت میں سے کس کی خلقت پھلے انجام پائی ھے؟ اور سوره بقره کی آیت نمبر ۲۹ میں ارشاد ھوا ھے: “وه خدا وه ھے جس نے زمین کے تمام ذخیروں (نعمتوں) کو تم ھی لوگوں کے لئے پیدا کیا ھے۔ اس کے بعد اس نے آسمان کا رخ کیا تو سات محکم آسمان بنادئے اور وه ھر شے کا جاننے والا ھے۔”
سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ میں ارشاد ھوا ھے: “اس کے بعد زمین کا فرش بچھایا ھے۔ ”مذکوره آیات میں مشاھده ھوتا ھے که خداوند متعال ایک بار ارشاد فرماتا ھے که پھلے زمین پیدا کی گئی اور دوسری بار آسمان کی پیدائش کو مقدم قرار دیتا ھے۔
کیا مذکوره آیتیں خدا کی طرف سے محمد (ص) پر نازل ھوئی ھیں جن میں کائنات کی خلقت کے بارے میں دو مختلف دعویٰ کئے گئے ھیں؟
سوره نازعات کی آیت نمبر ۳۰ میں ارشاد ھوا ھے: “اس کے بعد زمین کا فرش بچھایا ھے۔ ”مذکوره آیات میں مشاھده ھوتا ھے که خداوند متعال ایک بار ارشاد فرماتا ھے که پھلے زمین پیدا کی گئی اور دوسری بار آسمان کی پیدائش کو مقدم قرار دیتا ھے۔
کیا مذکوره آیتیں خدا کی طرف سے محمد (ص) پر نازل ھوئی ھیں جن میں کائنات کی خلقت کے بارے میں دو مختلف دعویٰ کئے گئے ھیں؟
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے