Please Wait
کا
11903
11903
ظاہر کرنے کی تاریخ:
2012/01/17
سوال کا خلاصہ
کیا متعه کے بارے میں نقل کی گئی سب احادیث قابل قبول هیں؟
سوال
ائمه اطهار (ع) نے کبهی زمانه کے حالات کے مطابق اور خاص فقهی مسئله کے پیش نظر احادیث کو نقل کیا هے- اس کے علاوه افسوس هے که هماری دینی کتابوں میں جعلی احادیث بهی ملتی هیں۔ همارے کچھ مذهبی دوست ایک اچها کام انجام دینا چاهتے تهے٬ مثال کے طور پر وقتی شادی پر بحث کرنا چاهتے تهے٬ لیکن افسوس هے که ان افراد نے جهالت کی وجه سے ایسی احادیث کی اشاعت کا اقدام کیا هے جو فصاحت و بلاغت کے لحاظ سے قابل شک هیں٬ بمهربانی مندرجه ذیل احادیث پر تحقیق کرکے ان میں سے هر ایک کے بارے میں اپنا نظریه پیش کیجئے:
ابان بن تغلب امام صادق (ع) سے سوال کرتے هیں: "اگر کسی خوبصورت عورت کودیکها جائے اور وه متعه ( وقتی شادی) کرنے پر راضی هو٬ لیکن یه معلوم نهیں هے که اس کا شوهر هے یا نهیں٬ تو کیا کرنا چاهئے؟ حضرت (ع) نے فرمایا: تحقیق کرنا ضروری نهیں هے٬ جب وه کهتی هے که میرا شوهر نهیں هے تمهارے لئے کافی هے- (کتاب متعه شیخ مفید٬ حدیث 3)
رسول خدا(ص)نے فرمایاھے: "جو ایک بار متعه کرے گا٬ جهنم کی آگ سے ایک تهائی رهائی پائے گا اور جو شخص دوبار متعه کرے گا٬ وه جهنم کی آگ سے دوتهائی رهائی پائے گا اور جو شخص تین بار متعه کرے گا اس کا پورا بدن جهنم کی آگ سے رهائی پائے گا"۔
زراره بن اعین امام صادق (ع) سے نقل کرتے هیں که: "مومن کی سرگرمی تین کاموں میں هے: 1- متعه 2- دوستوں اور بهائیوں کے ساتھ مذاق کرنا 3- نماز شب ("ازدواج موقت٬ نیاز امروز" تالیف: عباس زاده)
حمیری نے امام زمانه (عج) کو ایک خط لکها اور حضرت (عج) سے سوال کیا: ایک شیعه٬ جو متعه کو حلال جانتا هے اور رجعت کا اعتقاد رکهتا هے٬ اس کی ایک اچهی بیوی هے٬ جو تمام کاموں میں اس کا تعاون کرتی هے اس لئے اس نے اپنی بیوی سے عهد کیا هے که هرگز اس کے علاوه کسی دوسری عورت سے شادی نهیں کرے گا اور متعه ( وقتی شادی) نهیں کرے گا٬ مختصر یه که اس کے هوتے هوئے کسی دوسری عورت سے شادی نهیں کرے گا۔ وه شخص انیس سال سے اپنے عهدو پیمان پر پابند هے اور اپنے وعده پر عمل کررها هے٬ اور یهاں تک که کئی بار مسافرتوں پر گیا٬ طولانی مدت تک گهر سے باهر بهی رها، لیکن اپنے وعده پر پابند رها۔۔۔ البته وه متعه کو حرام نهیں جانتا هے بلکه اس پر ایمان رکهتا هے٬ لیکن چونکه اپنی بیوی کو پسند کرتا هے اور اس سے محبت کرتا هے٬ اس لئے اس کی اور اپنی حفاظت کے لئے متعه نهیں کرتا هے- کیا اس نے ترک متعه کرکے گناه کیا هے؟ حضرت (عج) کی طرف سے اسے یه جواب ملا که: "چونکه معصیت خدا کی قسم کهائی هے اس لئے خدا کی اطاعت کرنا ضروری هے اور ایک بار بهی هو٬ متعه کرے (بحار٬ ج 100 ٬ ص 298/ کتاب متعه٬ شیخ مفید٬ ص48)
رسول خدا (ص) نے فرمایا هے: جو بهی دنیا سے چلاجائے اور متعه نه کرے٬ وه بدنما اور بدشکل هوگا٬ اس شخص کے مانند٬ جس کی ناک کاٹ دی گئی هو"-
ابان بن تغلب امام صادق (ع) سے سوال کرتے هیں: "اگر کسی خوبصورت عورت کودیکها جائے اور وه متعه ( وقتی شادی) کرنے پر راضی هو٬ لیکن یه معلوم نهیں هے که اس کا شوهر هے یا نهیں٬ تو کیا کرنا چاهئے؟ حضرت (ع) نے فرمایا: تحقیق کرنا ضروری نهیں هے٬ جب وه کهتی هے که میرا شوهر نهیں هے تمهارے لئے کافی هے- (کتاب متعه شیخ مفید٬ حدیث 3)
رسول خدا(ص)نے فرمایاھے: "جو ایک بار متعه کرے گا٬ جهنم کی آگ سے ایک تهائی رهائی پائے گا اور جو شخص دوبار متعه کرے گا٬ وه جهنم کی آگ سے دوتهائی رهائی پائے گا اور جو شخص تین بار متعه کرے گا اس کا پورا بدن جهنم کی آگ سے رهائی پائے گا"۔
زراره بن اعین امام صادق (ع) سے نقل کرتے هیں که: "مومن کی سرگرمی تین کاموں میں هے: 1- متعه 2- دوستوں اور بهائیوں کے ساتھ مذاق کرنا 3- نماز شب ("ازدواج موقت٬ نیاز امروز" تالیف: عباس زاده)
حمیری نے امام زمانه (عج) کو ایک خط لکها اور حضرت (عج) سے سوال کیا: ایک شیعه٬ جو متعه کو حلال جانتا هے اور رجعت کا اعتقاد رکهتا هے٬ اس کی ایک اچهی بیوی هے٬ جو تمام کاموں میں اس کا تعاون کرتی هے اس لئے اس نے اپنی بیوی سے عهد کیا هے که هرگز اس کے علاوه کسی دوسری عورت سے شادی نهیں کرے گا اور متعه ( وقتی شادی) نهیں کرے گا٬ مختصر یه که اس کے هوتے هوئے کسی دوسری عورت سے شادی نهیں کرے گا۔ وه شخص انیس سال سے اپنے عهدو پیمان پر پابند هے اور اپنے وعده پر عمل کررها هے٬ اور یهاں تک که کئی بار مسافرتوں پر گیا٬ طولانی مدت تک گهر سے باهر بهی رها، لیکن اپنے وعده پر پابند رها۔۔۔ البته وه متعه کو حرام نهیں جانتا هے بلکه اس پر ایمان رکهتا هے٬ لیکن چونکه اپنی بیوی کو پسند کرتا هے اور اس سے محبت کرتا هے٬ اس لئے اس کی اور اپنی حفاظت کے لئے متعه نهیں کرتا هے- کیا اس نے ترک متعه کرکے گناه کیا هے؟ حضرت (عج) کی طرف سے اسے یه جواب ملا که: "چونکه معصیت خدا کی قسم کهائی هے اس لئے خدا کی اطاعت کرنا ضروری هے اور ایک بار بهی هو٬ متعه کرے (بحار٬ ج 100 ٬ ص 298/ کتاب متعه٬ شیخ مفید٬ ص48)
رسول خدا (ص) نے فرمایا هے: جو بهی دنیا سے چلاجائے اور متعه نه کرے٬ وه بدنما اور بدشکل هوگا٬ اس شخص کے مانند٬ جس کی ناک کاٹ دی گئی هو"-
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے