Please Wait
کا
6995
6995
ظاہر کرنے کی تاریخ:
2012/10/08
سوال کا خلاصہ
اگر ایک جلسہ میں تین طلاق اس طرح دی جائیں کہ ہر طلاق کے درمیان لفظی رجوع کیا جائے، تو کیا وہ طلاق بائن شمار ہوتی ہے؟ اور کیا بیوی کا حاضر ہونا یا ہر رجوع کے بعد دخول شرط ہے؟
سوال
ایک شخص کی بیوی حاملہ تھی، بیوی کی عدم موجودگی میں طلاق دیتا ہے اور اسی مجلس میں رجوع لفظی کرتا ہے اور پھر طلاق دیتا ہے اور پھر لفظی رجوع کرکے تیسری بار طلاق دیتا ہے( تین طلاق اور دو رجوع)۔ اس مسئلہ کے پیش نظر سوال یہ ہے کہ:
1۔ کیا بیوی کا حاضر ہونا یا رجوع کے بعد دخول شرط ہے یا نہ؟
2۔ کیا یہ طلاق صحیح ہے یا نہیں اگر صحیح ہے تو کیا یہ طلاق بائن شمار ہوتا ہے یا نہ؟
ایک مختصر
1۔ عدت کے دوران رجوع کے لئے، بیوی کی موجودگی، اس کا مطلع ہونا یا دخول شرط نہیں ہے۔
2۔ چنانچہ اگر تین طلاق اور رجوع ایک ہی مجلس میں اور شرائط کے ساتھ انجام پائے، تو وہ طلاق بائن ہے اور اس عورت کے مرد پر حرام ہونے کا سبب بن جاتا ہے اور محلل کی ضرورت ہے۔ البتہ بعض فقہا[1] ایک ہی جلسہ میں تین طلاق اور لفظی رجوع، طلاق بائن کے لئے کافی نہیں جانتے ہیں اور مذکورہ طلاق کو طلاق رجعی شمار کرتے ہیں۔
ضمائم:
اس سوال کے بارے میں مراجع عظام تقلید کے جوابات حسب ذیل ہیں:[2]
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی( مدظلہ العالی):
شرط نہیں ہے اور تیسری طلاق بائن ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائگانی ( مد ظلہ العالی):
1۔ عدت کے دوران رجوع کے لئےبیوی کی موجودگی، مطلع ہونا یا دخول شرط نہیں ہے۔
2۔ اگر تین طلاق اور زوجہ کی طرف رجوع ایک ہی مجلس میں پورے شرائط کے ساتھ انجام پائیں تو اس عورت کے مرد پر حرام ہونے کا سبب بن جاتا ہے اور محلل کی ضرورت ہوگی۔
حضرت آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی ( مدظلہ العالی):
مذکورہ طلاق ، تین طلاق کے احکام نہیں رکھتی ہے اور طلاق تمام شرائط کے ساتھ ہو تو صحیح ہے اور رجعی شمار ہوگی۔
حضرت آیت اللہ ہادوی تہرانی( دامت برکاتہ)
1۔ عورت کا مجلس طلاق میں موجود ہونا شرط نہیں ہے۔
2۔ ایک مجلس میں صرف ایک طلاق ممکن ہے اور وہی طلاق تمام شرائط متحقق ہونے کے ساتھ صحیح ہے اور مذکورہ طلاق مذکورہ فرض کے مطابق صحیح ہونے کی صورت میں رجعی ہے۔
2۔ چنانچہ اگر تین طلاق اور رجوع ایک ہی مجلس میں اور شرائط کے ساتھ انجام پائے، تو وہ طلاق بائن ہے اور اس عورت کے مرد پر حرام ہونے کا سبب بن جاتا ہے اور محلل کی ضرورت ہے۔ البتہ بعض فقہا[1] ایک ہی جلسہ میں تین طلاق اور لفظی رجوع، طلاق بائن کے لئے کافی نہیں جانتے ہیں اور مذکورہ طلاق کو طلاق رجعی شمار کرتے ہیں۔
ضمائم:
اس سوال کے بارے میں مراجع عظام تقلید کے جوابات حسب ذیل ہیں:[2]
حضرت آیت اللہ العظمی سیستانی( مدظلہ العالی):
شرط نہیں ہے اور تیسری طلاق بائن ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی صافی گلپائگانی ( مد ظلہ العالی):
1۔ عدت کے دوران رجوع کے لئےبیوی کی موجودگی، مطلع ہونا یا دخول شرط نہیں ہے۔
2۔ اگر تین طلاق اور زوجہ کی طرف رجوع ایک ہی مجلس میں پورے شرائط کے ساتھ انجام پائیں تو اس عورت کے مرد پر حرام ہونے کا سبب بن جاتا ہے اور محلل کی ضرورت ہوگی۔
حضرت آیت اللہ العظمی نوری ہمدانی ( مدظلہ العالی):
مذکورہ طلاق ، تین طلاق کے احکام نہیں رکھتی ہے اور طلاق تمام شرائط کے ساتھ ہو تو صحیح ہے اور رجعی شمار ہوگی۔
حضرت آیت اللہ ہادوی تہرانی( دامت برکاتہ)
1۔ عورت کا مجلس طلاق میں موجود ہونا شرط نہیں ہے۔
2۔ ایک مجلس میں صرف ایک طلاق ممکن ہے اور وہی طلاق تمام شرائط متحقق ہونے کے ساتھ صحیح ہے اور مذکورہ طلاق مذکورہ فرض کے مطابق صحیح ہونے کی صورت میں رجعی ہے۔
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے