اعلی درجے کی تلاش
کا
9755
ظاہر کرنے کی تاریخ: 2011/04/17
 
سائٹ کے کوڈ fa4544 کوڈ پرائیویسی سٹیٹمنٹ 13368
سوال کا خلاصہ
زنا کے نتیجه میں حامله ھونے کی صورت میں خاندانی مشکلات سے دوچار ھونے سے بچنے کے لئے کیا جنین میں روح داخل ھونے سے پھلے اسقاط جنین جائز ھے؟
سوال
کئی برسوں سے علاج و معالجه کے طور پر خاص مواقع پر سقط جنین کو شرعی اور قانونی طور پر قبول کیاگیا ھے اور یه کام انجام پاتا ھے اور یه شیعه فقه کے فخر و مباھات میں سے ھے که معاشره کے روز مره مسائل کو حل کرسکتا ھے۔ میرا سوال یه ھے که اگر کسی عورت کی زبردستی عصمت دری کی جائے اور وه اس سے حامله ھو جائے، اور وه جانتی ھو که اس حاملگی اور تولد اور معاشره میں اس ناجائز اولاد کی وجه سے اس کے لئے روحانی، نفسیاتی اور اجتماعی مشکلات پیدا ھو جائیں گی، من جمله طلاق جیسے مشکلات اس عورت کے لئے پیدا ھونے کا امکان ھو اور معاشره کے لئے مالی بوجھ بننے کا احتمال ھو اور اس کے علاوه اس ناجائز بچے کی وجه سے معاشره میں دوسری مشکلات پیدا ھونے کا احتمال ھو تو کیا اس صورت میں جنین میں روح داخل ھونے سے پھلے اس بچه کا اسقاط کرانا جائز ھے؟ اس سلسله میں حضرت آیت الله ھادوی تھرانی کا نظریه کیا ھے؟
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے
تبصرے کی تعداد 0
براہ مہربانی قیمت درج کریں
مثال کے طور پر : Yourname@YourDomane.ext
براہ مہربانی قیمت درج کریں
براہ مہربانی قیمت درج کریں

بے ترتیب سوالات

ڈاؤن لوڈ، اتارنا