Please Wait
کا
5932
5932
ظاہر کرنے کی تاریخ:
2011/07/10
سوال کا خلاصہ
اگر وارث حتی اس وصیت نامه پر عمل نه کریں، جس کی عدالت مین تصدیق کی گئی هے، اور اس سلسله مِن اختلاف کر کے رکاوٹیں پیدا کریں، تو تکلیف کیا هے؟
سوال
میرے والد سنه ۲۰۰۴ میں فوت هوئے هیں۔ انهوں نے همارے لیے ایک وصیت نامه اور ایک صلح نامه چھوڑا هے۔ میرے دو بھائیوں کی مخالفت کے باوجود صلح نامه کی عدالت میں تصدیق بھی هوئی هے۔ وصیت نامه پر عمل کرنے کے سلسله میں ابھی بھی میرے دو بھائی رکاوٹیں ڈال رهے هیں اور کهتے هیں که چونکه هم نے بچپن سے کام کیا هے ، اس لیے بیٹیوں کو کوئی حصه نهیں دینا چاهئیے اور ماں نے بھی چونکه اپنی پدری وراثت کے بارے میں ان سے مصالحت کی هے، اس لیے انهیں بھی وراثت سے کوئی چیز نهیں دی جانی چاهئیے۔ البته بھائیوں اور بهنوں نے زبانی موافقت کی هے۔ قابل ذکر هے که مخالفت کرنے والے دو بھائیوں میں سے ایک کا نام ، وصیت نامه میں میرے باپ کے وصی کے عنوان سے آیا هے جس کو وه کوئی اهمیت نهیں دیتا هے۔ هم کیا کریں؟ کیا هم کسی دوسرے شخص کو منتخب کر سکتے هیں جو همارے مرحوم باپ کی وصیت پر عمل کرائے؟ اس کے علاوه وصیت نامه میں درج مفهوم و مواد کے مطابق همارے باپ نے وصیت کی هے که اس کے مال کے ثلث کو میرے جهیز اور میرے چھوٹے بھائی کی عروسی پر خرچ کیا جائے اس پر بھی اختلاف هے اور میرے بھائی کی شادی کے اخراجات کو قبول نهیں کرتے هیں اور خود میرے جهیز کے لیے بھی بهت کم رقم مقرر کرتے هیں۔ جهیز کا کیسے حساب کیا جائے اور اس کا کیسے تخمینه لگایا جائے؟ اور اسی طرح میرے بھائی کی عروسی کے اخراجات کا کیسے اندازه لگایا جا سکتا هے؟ ان دو بھائیوں کے ساتھ هماری تکلیف شرعی کیا هے؟
دیگر زبانوں میں (ق) ترجمہ
تبصرے